Tuesday, August 4, 2009

Trasport Strike

کراچی ، کراچی ٹرانسپورٹ اتحاد کی جانب سے اپنے مطالبات کے حق میں بدھ کو ہڑتال کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ کل منگل کو ہونے والے اجلاس میں کیا جائے گا۔ اتحاد کے وفد نے پیر کو سید ارشاد حسین شاہ بخاری کی قیادت میں صوبائی وزیر ٹرانسپورٹ سندھ اختر جدون سے ملاقات کی۔ اس موقع پر صوبائی وزیر محنت امیر نواب خان اور دیگر حکام بھی موجود تھے جبکہ وفد میں سندھ ایئر کنڈیشنڈ اینڈ نان ایئر کنڈیشنڈ بس اونرز ایسوسی ایشن، یو ٹی ایس آپریٹر ایسوسی ایشن، میٹرو بس ایسوسی ایشن کے نمائندے بھی موجود تھے۔ دونوں وزراءنے مطالبات پر تین گھنٹے مذاکرات کئے جس پر اتحاد کے رہنماﺅں نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ 12 مئی کو وزیراعلیٰ سندھ سے کراچی ٹرانسپورٹ اتحاد کی ملاقات کے بعد ابھی تک قتل کئے گئے ڈرائیوروں، جلائی گئی گاڑیوں، بیگار میں پکڑی گئی گاڑیوں کے واجبات ادا نہیں کئے۔ منی بسوں پرمٹوں پر عائد پابندی ختم نہیں کی گئی جبکہ یکم جولائی کو ڈیزل کی قیمتوں میں 8 روپے اضافہ کیا گیا اور اب 31 جولائی کو صرف 1.24 روپے کمی کی گئی۔ 14 جولائی کی ہڑتال کے باوجود ہمارے مطالبات پر غور نہیں کیا گیا۔ دونوں وزراءنے وزیراعلیٰ سندھ سے ملاقات کرکے فوری حل طلب مسائل ان کے سامنے پیش کرنے اور حل کرنے کا وعدہ کیا جس پر اتحاد کے رہنماﺅں نے کہا کہ دونوں وزراءکی کارکردگی دیکھنے کے بعد منگل کو تین بجے کراچی ٹرانسپورٹ اتحاد کے اجلاس میں 5 اگست کی ہڑتال کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ کیا جائے گا۔