Tuesday, August 4, 2009

KESC KI BIJJLI

کراچی، کراچی الیکٹرک سپلائی کمپنی (کے ای ایس سی) اپنے دفاتر میں ایئر کنڈیشنڈ بند کرنے کے بجائے بچلی کی بچت کرنے کےلئے عوام میں شعور وآگاہی بیدارکرے گی۔ وزیراعظم پاکستان کی جانب سے کے ای ایس سی کو دیئے جانے والے چیلنج کو پورا کرنے کی کوشش کی جارہی ہے جبکہ اسکاڈا کے نظام کو دوبارہ فعال کیا جائے گا۔ کے ای ایس سی اپنے نظام کے باعث کئی دہائی پیچھے ہے۔ اس امر کا اظہار کے ای ایس سی کے چیف آپریٹنگ آفیسر (ڈسٹری بیوشن) جان عباس زیدی نے پیر کو ادارے کے ہیڈ آفس میں روزانہ کی بنیاد پر ہونے والی میڈیا بریفنگ میں کیا۔ اس موقع پر ڈائریکٹر کمیونی کیشن عائشہ اعرابی بھی موجود تھیں۔ سید جان عباس زیدی نے وفاقی وزیر پانی وبجلی راجہ پرویز اشرف کی جانب سے وفاقی وزارت اور واپڈا کے دفاتر میں ایئر کنڈیشنڈ استعمال کرنے پر پابندی کے حوالے سے کہا کہ کے ای ایس سی اپنے دفاتر میں ایئر کنڈیشنڈ کے استعمال پر پابندی کے بجائے لوگوں کے رویوں کو تبدیل کرنے کی کوشش کرے گی تاکہ بجلی کی مجموعی بچت میں اضافہ کیا جاسکے جس کےلئے کے ای ایس سی کا خصوصی شعبہ اقدامات کررہا ہے۔ انہوںنے کہا کہ وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کی کے ای ایس سی کے دفاتر کا دورہ ادارے کے کارکنوں کی حوصلہ افزائی میں اضافہ ہے جبکہ ادارہ وزیراعظم کی جانب سے کراچی میں بجلی کے بحران کو ختم کرنے کےلئے چیلنج کو پورا کرنے کےلئے ہمیشہ کی طرح غیر معمولی اقدامات کرتے ہوئے آگے کی طرف بڑھ رہا ہے۔ جان عباس زیدی نے کہا کہ اسکاڈا کے نظام کو دوبارہ فعال کرتے ہوئے گرڈ اسٹیشن سے فیڈرز تک آن لائن مانیٹرنگ کی جائے گی جس سے درپیش خرابیوں کو فوری طور پر دور کرنے کے ساتھ ساتھ بجلی کی چوری کی روک تھام میں بھی مدد ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ کے ای ایس سی کے 56 گرڈ اسٹیشن کو نظام سے منسلک کرکے مانیٹرنگ جاری ہے جبکہ دیگر چالیس گرڈ اسٹیشن بھی آئندہ ایک سے ڈیڑھ ماہ میں نظام سے منسلک ہوجائیں گے۔ اس دوران متعلقہ گرڈ اسٹیشنوں کے علاقوں میں بجلی کی فراہمی بھی متاثر یا معطل ہوسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران کراچی میں بجلی کی طلب اور رسد 2217 میگا واٹ رہی۔ انہوںنے کہا کہ گزشتہ روز حب چوکی کے علاقے میں ہائی ٹینشن تاریں چوری کرنے والے عناصر کو للکارا کیا گیا تو وہ ہوائی فائرنگ کرتے ہوئے فرار ہوگئے۔ تاروں کی چوری کو روکنے کےلئے سیکورٹی کو مزید بہتر بنایا جارہا ہے۔